لاتور( محمدمسلم کبیر) لاتورضلع میں اوسہ اور اودگیر شہر تاریخی
مقامات ہیں جہاں پر وسیع وعریض قلعے موجود ہیں یہ قلعے741ہجری میں تعمیر
ہوئے.سات سو برس کا عرصہ گذر جانے کے بعد بھی وہ اپنے تہذ یبی وتمدنی دور
کی وراثت کا اعلان کرتے ہیں. ان قلعوں پر نظام شاہی اور برید شاہی
حکمرانوں نے اپنا سکہ چلایا تھا.اوسہ قلعے کی داغدوزی و ترمیمات کا کام
جاری ہے تاہم آثار قدیمہ کے جانب سے مقرر ملازمین کی عدم دلچسپی اور
نظراندازی کے سبب ایک قدیم پنج دھاتی توپ کے سرقہ ہونے کی معاملہ اوسہ
پولس اسٹیشن میں قلعے دار کی جانب سے درج کیا گیا ہے. پولس تھانے میں اگرچہ
اس کی معمولی قیمت درج کرائی گئی ہے مگر اس تاریخی توپ کی اہمیت مورخ و
سیاح ہی
جانتے ہیں. بتایا جاتا ہے کہ قلعے میں موجود ایک بڑے کمرے میں کئی
تاریخی قدیم نایاب اشیاء رکھی ہوئی ہیں .یہ مسروقہ توپ بھی وہیں رکھ ہوئی
تھی. لیکن اس کمرے سے توپ کب سرقہ کی گئی اس کا پتہ وہاں کے نگرانکار ملازم
کو بھی نہیں.. بقول ملازم پرسوں اس کی نظر میں یہ بات آئی تو اس نے فورا
پولس اسٹیشن سے رابطہ قائم کرکے معاملہ درج کرایا ہے. اس معاملے کی چھان
بین لوکل کرائم برانچ کے سپرد کی گئی ہے. کرائم برانچ کے سب انسپکٹر
بالاجی سونٹکے اور ان کے ماتحت پولس تحقیقات کر رہے ہیں.
واضح ہو کہ اس سے قبل بھی اس قلعے سے کئی تاریخی نایاب اشیاء کا سرقہ ہوا
ہے ھنوز زیر تفتیش معاملات ہیں. تاریخی ورثے کے شائقین نے اس معاملے کی
فورا تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے..